حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ آدمی اس بات کی پرواہ نہ کرے گا کہ اس نے کیا کہاں سے کمایا‘ حلال کمایا یا حرام؟‘‘’’لوگو! اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے ڈرتے رہو اور روزی کی تلاش میں غلط طریقے مت اختیار کرو۔ اس لیے کہ کوئی شخص اس وقت تک نہیں مرسکتا جب تک وہ اپنے حصے کی روزی پوری نہ لے لے۔ یہ ہوسکتا ہے کہ اس کے ملنے میں کچھ تاخیر ہوجائے تو خدا سے ڈرتے رہو اور روزی حاصل کرنے میں اچھا طریقہ اختیار کرو۔ حلال روزی حاصل کرو اور حرام روزی کے قریب نہ جاؤ۔ (ابن ماجہ)’’ایک آدمی لمبا سفر کرکے مقدس مقام پر آتا ہے‘ غبار سے اٹا ہوا ہے‘ گرد آلود ہے‘ وہ اپنے دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اٹھا کر کہتا ہے‘ اے میرے پروردگار (اور دعائیں مانگتا ہے) جب کہ اس کا کھانا حرام ہے‘ اس کا پینا حرام ہے‘ اس کا لباس حرام اور حرام ہی سے اس کا جسم پلا ہے‘ تو ایسے شخص کی دعا بھلا کیسے قبول ہوسکتی ہے۔‘‘ ’’تم حلال کمائی کھایا کرو خدا تمہیں مستجاب الدعوات بنادے گا۔‘‘ (طبرانی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں